NATIVE

7 Ads

تیرے عشق کی انتہا

 


تیرے عشق کی انتہا

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں 


مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں 


ستم ہو کہ ہو وعدۂ بے حجابی 


کوئی بات صبر آزما چاہتا ہوں 


یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو 


کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں 


ذرا سا تو دل ہوں مگر شوخ اتنا 


وہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں 


کوئی دم کا مہماں ہوں اے اہل محفل 


چراغ سحر ہوں بجھا چاہتا ہوں 


بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی 


بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں 

Post a Comment

0 Comments

7 ads

Native