NATIVE

7 Ads

ستاروں سے آگے جہاں

 


ستاروں سے آگے جہاں

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں 


ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں 


تہی زندگی سے نہیں یہ فضائیں 


یہاں سیکڑوں کارواں اور بھی ہیں 


قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر 


چمن اور بھی آشیاں اور بھی ہیں 


اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غم 


مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں 


تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا 


ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں 


اسی روز و شب میں الجھ کر نہ رہ جا 


کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں 


گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں 


یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں 

Post a Comment

0 Comments

7 ads

Native